حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جن مقامات پر علم شریف کے بڑے بڑے جلوس برآمد ہوئے ان میں جامعہ باب العلم بڈگام ،چاکرپورہ بیروہ ، پیمس ، وترونی ، چوندہ پورہ،ڈرہ بل،درگنڈ، بمنہ،لبرتل،لکھری پورہ ، نارس پورہ ، شالہ کوٹ اوڑورہ بڈگام، غوطی پورہ، طالہ پورہ خانصاحب ، رانی پورہ اوٹلہ گام ،سہہ پورہ بیروہ وبڈگام،کینہ ہامہ چاڑورہ ، ڈف پورہ بڈگام، امام باڑہ امام زین العابدینؑ بونہ ہامہ بیروہ ، روضہ آنگن بڈگام ، یارِ ستھرو خانصاحب، ٹکی پورہ تا امام بارگاہ میرگنڈ بڈگام، سارت پورہ ۔کانی کچی میر بحری، لشکری محلہ شالیمارسرینگر، گائو کدل سرینگرتا مندر باغ گائوکدل ،زیون بالا الائی محلہ سرینگر، پنچ کرواری سید میرک شاہ کالونی زکورہ کراسنگ،عشائی باغ تا امام باڑہ حسن آباد منسلک با جلوس ذوالجناح شریف از صوفی کارپیٹس حاجی محلہ تا امام باڑہ حسن آباد، جلوس تعزیہ از خانقاہ میر شمس الدین اراکیؒ علمگری بازار سرینگر،گلشن باغ بوٹہ کدل سرینگر ،جامع مسجد نوگام سوناواری ،مدون حاجن ، امام باڑہ لالہ حاجی اوڑینہ ، آستان شرین تیمور شاہ اوڑینہ ، گگلو محلہ ذالپورہ سوناواری ، مولوی محلہ گامدو گاڑہ کھڈ سوناواری ،اوڑینہ سوناواری،موسوی پارک اندرکوٹ سوناواری، زاڈی محلہ و دیورہ پٹن ،صوفی پورہ پہلگام ، ہرد ہ کیتھل اننت ناگ شامل ہیں گائو کدل سرینگر میں برآمد جلوس علم شریف میں نمائندہ صدر انجمن شرعی شیعیان حجت الاسلام آغا سید مجتبیٰ عباس الموسوی الصفوی نے شرکت کی اس موقعہ پر آغا مجتبیٰ نے فرزند سید الشہدا شہزادہ علی اکبر ؑ کی سیرت و شہادت پر تفصیلی روشنی ڈالی ۔
آغا مجتبیٰ نے کہا کہ حضرت علی اکبر ؑ امام عالی مقام کے محبوب ترین فرزند تھے اس محبوبیت کی وجہ یہ تھی کہ حضرت علی اکبرؑ شکل و صورت رفتار اور گفتار میں پیغمبر اکرم ؐ کے مشابہ تھے مدینۃ المنورہ کے لوگ دیدار نبی ؐ کے اشتیاق میں حضرت علی اکبر ؑ کے چہرہ انور کی زیارت کرتے تھے کربلا کے میدان میں امام عالی مقام نے اعلا کلمۃ الحق اور دین و شریعت کی حفاظت کے لئے اپنے محبوب فرزند کو بذات خود شہادت کے لئے آراستہ کیا دولت و اقتدار کے اندھوں نے نہایت بے دردی کے ساتھ اس تصویر مصطفیٰ ؐ کو بھی مٹا ڈالا۔
آپ کا تبصرہ